.......یہ اداس آنکھیں میری


یہ اداس آنکھیں میری

کرب تنہائی میں جلتی ہوئی اس ذات کے دروازے پر

... رستہ دیکھتی رہتی ہیں کسی بادل کا

ایسا بادل
جو مرے جسم کے سحرا کو بھی ساحل کردے
ہاتھ ہاتھوں پہ رکھے
روح کو جل تھل کردے

یہ اداس آنکھیں میری
ظلم کی دھند میں لپٹی ہوئی اس رات کے دروازے پر
رستہ دیکھتی رہتی ہیں کسی سورج کا

ایسا سورج
جو محبت کے ہر اک نقش کو روشن کردے
خوف کی لہر سے ہوئے لوگوں میں حرارت بھر دے

بھاگتے دوڑتے اس وقت کے ہنگامے میں
وہ جو اک لمحہ امر ہے
وہ ٹھہرتا ہے نہیں

بے یقینی کا یہ ماحول بکھرتا ہے نہیں

میرا سورج

میرے آنگن میں اترتا ہے نہیں..

 
 
Please Do Click g+1 Button If You Liked The Post & Share It
 

Comments

Post a Comment

Thanks For Nice Comments.